ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے اسماء عباس نے بتایا کہ وہ اپنی زندگی میں کافی بیمار رہ چکی ہیں، ان کو شوہر کی طرف سے شوبز میں آنے کی بالکل بھی اجازت نہیں تھی۔ ان کے ہر چھ ماہ میں ایک آپریشن ہوتا تھا اور وہ بہت بیمار رہتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی بڑی بہن بشریٰ انصاری ان کے لیے بہت پریشان رہتی تھیں۔
ہوا کچھ یوں کہ ان کا آپریشن ہوا تھا اور بشریٰ انصاری ان کے لیے بہت پریشان تھی۔ انہی دنوں بشریٰ کو ایک ڈرامہ کے لیے تھائی لینڈ جانا پڑا۔ تو وہ اپنی بہن اسماء کو بھی اپنے ساتھ تھائی لینڈ لے گئی۔ وہاں ان کا ڈرامہ “کچھ دل میں کہا” شوٹ ہونا تھا، جس میں بشریٰ انصاری کے ساتھ انڈین ایکٹر کنول دیپ سنگھ نے پرفارم کرنا تھا۔
اسماء عباس کا کہنا تھا کہ وہ تھائی لینڈ میں کافی گھومی میں نے بہت انجوائے کیا۔ وہ اپنی بہن کے ساتھ صرف تھائی لینڈ گھومنے گئی تھیں۔
ہوا کچھ یوں کہ اس ڈرامہ کے اینڈ پر ایک عورت کی اینٹری ہونے تھی جو عورت اس وقت تھائی لینڈ پہنچ نہیں سکی، پھر اسماء کو اس رول کی آفر کی گئی، لیکن کیونکہ اپنے شوہر کی طرف سے ان کو اجازت نہیں تھی تو انہوں نے منع کیا، لیکن ان سے وہ رول کروا لیا گیا۔
جب وہ پاکستان واپس آئیں تو وہ بہت پریشان تھی کہ ان کے شوہر کونہ پتہ چل سکے کہ انہوں نے کسی ڈرامے میں کام کیا ہے۔ اس بات سے ان کے سسرال اور میکے سے سب واقف تھے، سوائے ان کے شوہر کے۔
پھر انہوں نے بتایا کہ ہم نے چالاکی سے ان کے کمرے کے ٹی وی سے وہ چینل بھی ہٹا دیا جس پر ڈرامہ آنا تھا، لیکن پھر بھی ان کو کچھ عرصہ بعد پتہ چل گیا کہ میں نے ڈرامہ میں کام کیا تھا، یہ ان کی زندگی کا دلچسپ واقعہ تھا۔