وِلادیمیر پوٹن نے روسی انتخابات سے قبل بدھ کو حالیہ اِنٹرویو میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر روس جوہری جنگ کے لیے تیار ہے۔
صرف ایک ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے جب پوٹن نے جوہری بیان بازی کا استعمال کیا ہے، صدر پیوٹن نے جوہری جنگ کے خطرے سے خبردار کرنے کے علاوہ یوکرین کی جنگ میں مغربی ممالک کے مشترکہ شرکت کے اوپر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ ماہرین یہ بیان بازی کی وجہ 15 اور 17 مارچ کے سردارتی انتخابات بتلاتے ہیں۔
تاہم پیوٹن نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کو پتہ ہے کہ اِس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تباہ کن نتائج کتنے خطرناک برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا لامحالہ ایٹمی جنگ کی طرف نہیں جا رہی۔ روس کے پاس موجود جدید ترین جوہری ہتھیار ہیں جنہیں وہ اپنے دفاع کے لیے استعمال کرنا جانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس یا یوکرین میں امریکی فوج کو ایک حملے کے طور پر دیکھا جائے گا، انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور واشنگٹن میں ماہرین اَمن میں رکاوٹ کا کام کر رہے ہیں۔