ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ جیل میں جو میرے ساتھ ہوا وہ کسی دشمن کے ساتھ بھی نہ ہو۔۔
نجی ٹی وی کے اینکر نے سوال کرتے ہوئے شہریار آفریدی سے پوچھا کہ جیل میں آپ کے ساتھ کیسا سلوک رہا، اس کے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ جو میرے ساتھ ہوا وہ کسی دشمن کے ساتھ بھی نہ ہو، میں اس پر زیادہ کھل کر بات نہیں کرنا چاہتا، جب مجھ پر برے دن آئے تو میرے اپنوں نے ہی منہ پھیر لیا۔ میری بیٹیاں 10 دن تک سڑک پر جھاڑیوں کے اندر رہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماؤں بیٹیوں کو تو دشمن بھی ہاتھ نہیں لگاتا ان کی چادروں کی تو دشمن بھی حفاظت کر لیتے ہیں ، لیکن میرے ساتھ اور میرے گھر والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں پیش کی گئی۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں مجھے ایسی جگہ پر رکھا گیا تھا، جہاں مغرب کے بعد لوگوں کو مارنا شروع کر دیتے تھے، وہاں مر گیا مر گیا جیسی آوازیں آیا کرتی تھیں۔ لوگوں کو کرنٹ دیے جاتے تھے، کسی کے سر میں کیل ٹھونکے جاتے تھے، بہت وحشیانہ تشدد ہوتے تھے وہاں ،
میں نے ان سے کہا اے اللہ کے ماننے والو جو ظلم کر رہے ہو ان کی پکڑ پر یہ حال ہے اللہ ہمیں اپنی پکڑ سے بچا ئے،
ان کا کہنا تھا کہ میں زیادہ نہیں کہوں گا بس اتنا کہوں گا کہ میں نے پاکستان کا ساتھ دیا اپنے ملک کا ساتھ دیا، حق اور سچ کا ساتھ دیا ، اگر میری کوئی کرپشن تھی یا بد عنوانی تھی تو مجھے سزا دی جاتی لیکن میں حق پر تھا۔